افغان تنازع کا فوجی حل نہیں، سیاسی مذاکرات ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہیں، ڈاکٹر عارف علوی
(ویب ڈیسک)
صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی سے ایوان صدر میں افغان
مفاہمتی کونسل کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ نے ملاقات کی۔
ملاقات
میں افغان امن عمل، پاک افغان دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ
خیال کیا گیا، عبداللہ عبداللہ نے پاکستان کی مہمان نوازی اور افغان امن عمل میں
کردار پر شکریہ ادا کیا۔
صدر مملکت نے افغان امن عمل کی پیشرفت
پر مکمل اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے افغانستان کی قومی مفاہمت کی اعلیٰ کونسل کے چیئرمین
ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
اس موقع پر صدر
مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ افغان تنازعے کا فوجی حل نہیں ہے اور سیاسی
مذاکرات ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہیں، افغان قیادت کو اس مسئلے کے سیاسی تصفیے
کیلئے اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھانا چاہئیے۔
صدر عارف علوی نے افغانستان کی زیر قیادت
اور ان کے اپنے امن عمل کے لیے پاکستان کی حمایت کی یقین دہانی کرائی اور زور دیتے
ہوئے کہا کہ افغانستان کے مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں اور اس کا واحد حل سیاسی طریقے
سے مذاکرات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امن عمل میں پاکستان
کے کردار ک عالمی برادری نے بھی سراہا اور دوحہ میں بین الافغان مذاکرات کا انعقاد
بارش کا پہلا قطرہ ہے۔
عارف علوی نے کہا کہا افغان قیادت کو
تعمیراتی انداز میں مل کر کام کرتے ہوئے اس تاریخی مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے
اور ایک وسیع البنیاد اور جامع سیاسی تصفیے کو یقنی بنانا چاہیے۔
صدر عارف علوی نے
کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں اسپتالوں، اسکولوں اور سڑکوں سمیت متعدد ترقیاتی
منصوبے مکمل کیے جبکہ پاکستان افغان طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کے مزید مواقع فراہم کرے
گا۔
صدر نے امن مذاکرات میں صبر اور
استقامت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ان عناصر پر بھی نظر رکھنے کی
ضرورت ہے جو خطے میں امن کی واپسی دیکھنا نہیں چاہتے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کورونا
وبا کے باوجود افغان ٹرانزٹ ٹریڈ آسان بنانے کے لیے بارڈر کراسنگ پوائنٹس کھولے ہیں
اور دونوں ممالک کو تجارت ، ٹرانزٹ ٹریڈ اور عوامی رابطوں کو بڑھانے کے لیے مل کر
کام کرنا ہو گا۔
ڈاکٹر عبد اللہ عبد اللہ قومی مفاہمت کی
اعلیٰ کونسل کے چیئرمین کے طور پر پاکستان کے پہلے سرکاری دورے پر ہیں۔
No comments