COVERING BOTH SIDES OF THE DURAND LINE

Search This Blog

جنم دن مبارک ہو۔ ایک قیدی باپ کا خط


جنم دن مبارک ہو۔ ایک قیدی باپ کا خط


یہ خط ڈاکٹر عبدالحئی نے اپنے ایک سالہ بیٹے  روشن بحیر کو اس کے جنم دن کے موقع پر سینٹرل جیل پشاور سے لکھا ہے۔ یاد رہے کہ ڈاکٹر عبدالحئی پشتون تحفظ مومنٹ (پی ٹی ایم)  کے سرگرم رکن ہے اور اج کل پی ٹی ایم کو سپورٹ کرنے کے وجہ سے جیل میں بند ہے۔ ہم کوشش کرتے ہے کہ موصوف  کے خط کے لفظ بہ لفظ ترجمہ کرے۔ لیکن اگر کوئ کمی رہ گئے  تو معذرت خواہ ہونگے۔
موصوف لکھتے ہے کہ
میرے پیارے بیٹے! آپ کو  زندگی کی پہلے سالگرہ مبارک ہو۔ میں سمجھتا ہوں کہ تم ابھی بہت چھوٹے ہو اور میرے اس بات کو نہیں سمجھ سکتے ہو۔ لیکن میں اس خط کے زریعے اپ کو جنم دن کے مبارک باد بھی دونگا اور جب بڑے ہو جاو گے  تو  یہ سب اپ کے سمجھ میں خود بہ خود آئےگا۔
میرے پیارے روشن بحیر ! اج میرا بھی دل چاہ رہا ہے کہ میں اپ کے پہلے جنم دن پر  دوسروں کے طرح اپ کے جنم دن پر بہت سارے تحفے لاو۔ اور اپ کو گود میں بیٹھا کر اپ کا جنم دن اپنے گھر والوں کے ساتھ مناو ۔ لیکن میرے دل کے ٹکڑے یہ ناممکن ہیں کیونکہ اج میں ایک قیدی ہوں۔ پشاور سینٹرل جیل میں اپ سے دور ایک کالی کھوٹڑی میں بند ہوں۔ یہ مجھے اپ کے سالگرہ منانے کیلئے نہیں چھوڑتے ہے اس لئے اپنے لال کو میں اس خط کے زریعے پہلے  جنم دن کے مبارکباد دیتا ہوں۔
میرے پیارے لال! آپ کا باپ منظور پشتین کے قافلے میں اسلئے شریک ہوئے تھے آپ جسے ہزاروں بچوں کے لاپتہ والدین کو بازیاب کرسکے۔ جو پاکستانی اداروں کے قید میں زندگی اور موت کے کشمکش میں جی رہیں ہیں۔
میرے پیارے بیٹے! ہم نے جس کے خلاف یہ جدوجہد شروع کیا، اور جس سے امن اور  خوشحالی مانگ رہے ہیں وہ بہت ظالم لوگ ہیں۔ ان ظالم  لوگوں نے پشتون وطن کے ہر اس جوان مرد و عورت پر ظلم شروع کیا ہے۔ جو منظور احمد پشتین کے اس تحریک کو سپورٹ کر رہے ہیں۔
میرے پیارے لال! میں نے جس کے ساتھ اس سفر کا اعاز کیا تھا۔ ان سب نے پشتون وطن میں امن اور خوشحالی کے خاطر بہت سے تکالیف برداشت کئے اور کر رہے ہیں۔ اپنے وطن میں امن کے خاطر سب سے پہلے پروفیسر ارمآن لونی جسے انسان نے اپنے آپ کو پیش کیا اور موت کو قبول کیا لیکن منظور پشتین سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہوا۔ اس کے علاوہ محسن داوڑ اور علی وزیر جسے لیڈر سخت  قیدوبند میں ہیں اور ان پر دہشتگردی کے جعلی مقدمات درج ہے۔
میرے پیارے لال! عالمزیب جیسے جوان جس نے سارہ عمر عدم تشدد کے فلسفے پر گزارے کو دس مہینے جیل میں رکھا گیا۔ میرے پیارے!  منظور کے ہر سپورٹر اس وقت شدید مشکلات میں ہیں۔
میرے پیارے بیٹے! آپ کے بابا پر بھی یہی امتحان ایا ہوا ہیں ۔ آپ کے بابا کو بھی اپنے وطن کیلئے امن اور خوشحالی مانگنے کے جرم میں قید کیا گیا ہے۔ میں نہیں چاہتا ہوں کہ کل جب پشتون قوم پرستوں کے تاریخ لکھے جائے گے تو میں کسی سے پیچھے نہ رہوں۔  میرے بیٹے ! میں نہیں چاہتا ہوں کہ میرے سارے ہم راز مشکلات میں ہو اور میں راحت کی زندگی گزارو۔ میں نہیں چاہتا ہوں کہ میرا قوم تباہی کے دہانے پر ہو اور میں آنکھیں بند کر  لوں۔  میرے پیارے بیٹے ! میں منظور پشتین سے کسی بھی صورت میں پیچھے ہٹنے والا نہیں ہوں۔ اسلئے مجھے قید کیا ہوا ہے اور میں اپکے سالگرہ منانے نہیں آسکا۔
ایک بار پھر اس خط کے ذریعے سالگرہ مبارک ہو۔
  I Miss You.
  HAPPY BIRTHDAY TO ROSHAN BAHEER
 اپکا بابا
 ڈاکٹر عبدالحئی
 سینٹرل جیل پشاور
 21 اگست2019




No comments