COVERING BOTH SIDES OF THE DURAND LINE

Search This Blog

شبقدر میں سیلاب، زمہ دار کون؟؟؟؟ عزیر عظمت

شبقدر میں سیلاب، زمہ دار کون؟





مون سون بارشوں نے ملک کے بیشتر حصوں کو شدید طور پر متاثر کیا ہے، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں اس وقت اونچے درجے کا سیلاب موجود ہے، گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال بارشیں زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے جس کی سب سے بڑی وجہ ماحولیاتی تبدیلی ہے، مارچ کے مہینے میں اچانک گرمی می لہر آنے کے بعد متعلقہ اداروں نے تیزی کیساتھ گلیشیر پگھلنے کی وجہ س شدید سیلاب آنے کے متعلق تمام اضلاع کو پیشگی اقدامات اٹھانے کے حوالے سے خبردار کیا تھا۔ 
دوسرے اضلاع کی طرح ضلع چارسدہ بھی سیلاب کی لپیٹ میں ہے، چارسدہ کی تحصیل شبقدر میں سیلاب نے بڑے پیمانے پر لوگوں کو متاثر کیا ہے، تقریبا سات سو دوکانیں اور پانچ بڑے مارکیٹیں پانچ سے آٹھ فٹ پانی میں ڈوبی ہوئی ہے، 
 تازہ ترین اطلاعات کے مطاق شبقدر مچنئی روڈ، کتوزئی روڈ، مٹہ روڈ، ایف سی مارکیٹ، مینا بازار، پرانا بازار اور سبزی منڈی میں نچلے درجے کے سیلاب نے تاجروں کو شدید نقصان سے دو چار کردیا ہے، 
اس کے علاؤہ ایم سی 1، ایم سی 2 ، ایم سی 3، کانگڑہ، گونڈا، موران کورونہ، مٹہ مغل خیل، وچہ ولہ اور رشکئی میں سیلاب کی وجہ سے خوراک اور صاف پانی کی اشد ضرورت ہے مگر انتظامیہ میدان سے غائب دکھائی دے رہی ہے، 
پی ڈی ایم اے کی جانے سے جاری شدہ معلومات کے مطابق ضلع چارسدہ او شبقدر میں بارشوں کے وجہ سے 71 مکانات مکمل طور پر تباہ اور 79 جزوی طور پر متاثر ہوئے ہیں 
شبقدر میں سیلاب آنے کے وجوہات کافی زیادہ ہے، جس میں سب سے بڑی وجہ تجاوزات، گزشتہ سال آکتوبر کے مہینے میں ضلعی انتظامیہ نے 300 کے قریب غیر قانونی دوکانیں مسمار کر کے نالیں آزاد تو کرلئے مگر اس کی کھدائی آج تک ممکن نا ہوسکی
مین ایریگیشن چینل فعال نا ہونے کی وجہ سے یہ اس مسلے نے گھمبیر شکل اختیار کرلی ہے
شبقدر میں ٹاون پلاننگ نہ ہونا اور برساتی نالوں اور برساتی پانی کے راستوں میں تعمیرات کرنا بھی اس سیلاب کا ایک بڑی وجہ ہے، عوامی غفلت اور کوتاہی بھی اس حد تک ہے کہ نالیوں میں گندگی پھینکنا، تجاوزات قائم کرنا، پانی کا راستہ روکنا اپنا بہترین مشغلہ سمجھتے ہیں،     
مصنف: عزیر عظمت

No comments